Friday 8 September 2023

 منفی سوچوں کو دماغ میں آنے سے روکنا تو ہے ہی مگر جو آچکی ہوں انہیں کچرے میں پھینکنا بھی ضروری ہے ورنہ بدبو پورے دل و دماغ میں پھیلنے لگتی ہے.


چند دن پہلے کمپیوٹر کی میموری کم ہوئی تو الا بلا جو بھی تھا ٹریش میں پھینکا اور ٹریش بھی خالی کیا کیونکہ وہ بھی میموری پر بوجھ تھا. 


تو جو لوگ یہ پوچھتے ہیں کہ:

"معاف تو کر دیں مگر بھولیں کیسے؟"


دو چیزیں ہیں:

١. دل کے راستے میں چیک پوسٹ لگائیں. غیر متعلقہ خیالات (جیلیسی، وسوسے وغیرہ) کو باہر چیک پوسٹ سے ہی واپس بھیج دیں. جو خیالات بے خیالی میں آ گئے ہیں انہیں ٹریش میں پھینکیں اور ٹریش کو بھی خالی کر دیں. اگر ایسا نہیں کریں گے تو، "گھر کے کچرے کی مثال سے سمجھیں یا کمپیوٹر کے ٹریش کین سے، بات ایک ہی ہے، میموری پر بوجھ بھی اور بدبو بھی."


٢. یہ بات ذہن میں رکھیں کہ جس سبق کو جتنا دہرایا جاتا ہے وہ اتنا ہی پکا یاد ہوتا ہے اور دیر تک یاد رہتا ہے. اس بات کو ایک بار کہیں لکھ کر یا بول کر اپنا دلی و دماغ ٹریش خالی کر دیں اور اس کے بعد اس کو گندہ ہونے سے بچائیں. کیونک بار بار اَن چاہے لوگوں سے جڑے اَن چاہے واقعات کا تذکرہ کرتے رہنے سے وہ سبق کی طرح یاد ہوجاتے ہیں؛ نتیجہ، بوجھ اور بدبو.


دعا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ ہم سب کیلئے آسانیاں پیدا فرمائے. اور ہمارا دلی و دماغ بوجھ اتاد پھینکنے میں ہماری مدد فرمائے. آمین یا رب العالمین 🤲

No comments:

Post a Comment

 صدقہ جاریہ کینسر بیماری نہیں بلکہ بے حسی ہے !                                                                اوش اسٹیٹ میڈیکل یونیورسٹی ، م...